رپورٹ: سید سبطین شاہ معاونت: چوہدری اسماعیل سرور
رکن قومی اسمبلی پاکستان(ایم این اے) عائشہ سید نے کہاہے کہ بہت سی مشکلات اور دشواریوں کے باوجود پاکستان ترقی کے راستے پر ہمہ وقت کوشاں ہے۔ ملک دہشت گردی جیسے مسائل سے نبردآزما ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان کے لوگ ترقی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار رکن قومی اسمبلی عائشہ سید نے سفارتخانہ پاکستان اوسلو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام اللہ سے ہوا۔ تقریب کے دوران نظامت کے فرائض سفارتخانے کے انتظامی امور کی نئی خاتون انچارج نے انجام دیئے۔
سفیر پاکستان محترمہ رفعت مسعود نے مہمان ایم این اے کو نارویجن پاکستانی کمیونٹی کے بارے میں بتایا اور مہمان کا شرکاء سے تعارف کروایا۔ تقریب میں جو شخصیات شریک تھیں، ان میں مولانا محبوب الرحمان، طارق محمود آف اوسلو بیل سنٹر، آفتاب وڑائچ آف حلقہ ارباب ذوق، پاک۔ناروے فورم کے صدر چوہدری اسماعیل سرور، توحید اسلامک سنٹرکے سید سجادکاظمی، کھاریاں سوسائٹی کے نذیرخالد بٹ، السرورٹرسٹ کے افتخارکیانی، انٹرنیشنل ہیلتھ اینڈ سوشل نٹ ورک آرگنائزیشن کے طیب منیر چوہدری، پاک۔ناروے فورم کے اقبال بھاگو و وسیم شہزاد، ہورے پارٹی کے عامرجاوید شیخ اور طلعت بٹ، عادل منصور، سلطان اعوان، محمد فہیم، دنیا ٹی وی کے صحافی عقیل قادر اور شاہدتنویر قابل ذکر ہیں۔
یہ خبر بھی پڑہیں:پاکستانی قوال شہبازوفیاض برادران نے ناروےمیں دریمن کا میلہ لوٹ لیا
محترمہ عائشہ سید نے کہاکہ اگرچہ نارویجن پاکستانی کمیونٹی کو حکومت پاکستان بہت سی شکایات ہیں لیکن یہاں پاکستانی سفیررفعت مسعود کے متعلق ایک اچھا تاثر پایاگیاہے۔ میں ان کو کمیونٹی کے لیے اچھے کردار اور خدمات پرخراج تحسین پیش کرتی ہوں۔
انھوں نے کہاکہ پاکستان میں تعلیم میں خواتین مردوں سے کافی آگے ہیں اور ترقی میں بھی اپنا پورا پورا حصہ ڈال رہی ہیں۔ پاکستان کو دہشت گردی کی جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ پاکستان نے دہشت گردی کی کمر توڑی دی ہے۔ دہشت گردی سے ابتک ایک سو بیس ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور ہزاروں لوگ شہید ہوئے ہیں۔ اب پاکستان بہتری کی طرف جارہاہے۔
یہ خبر بھی پڑہیں:ہیومن سروسز ناروے نے روہنگیا مسلمانوں کے لیے امدادی مہم شروع کردی
پاکستان میں ترقی او سرمایہ کاری کے بارے میں ایم این اے نے کہاکہ پاکستان میں ترقی اور سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ سی پیک پاکستان میں ترقی کے مواقع کا کھلا ثبوت ہے۔ اس سپرمیگا پراجیکٹ کی وجہ سے پاکستان میں بہت زیادہ بیرونی سرمایہ کاری آرہی ہے۔
ایم این اے عائشہ سید جو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیزپاکستانیز کی رکن بھی ہین، نے سمندرپارپاکستانیوں کے بارے میں کہاکہ اوورسیزپاکستانی پاکستان کی معاشی بہتری کے لیے بہت اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ یہ باہرممالک میں پاکستان کے نمائندے ہیں اور ہمیں ان پر فخر ہے۔ یہ لوگ محبت اور خلوص والے لوگ ہیں۔ یہ ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں۔ پاکستان کو ان اوورسیزپاکستانیوں کی ضرورت ہے۔ اب ان پاکستانیوں کی دوسری اور تیسری نسلیں آباد ہوگئی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان کا پاکستان کے ساتھ رابطہ برقرار رہے۔ نئی نسل کے اوورسیزپاکستانی بھی پاکستان جائیں۔
یہ خبر بھی پڑہیں:نئی قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے نارویجن پاکستانیوں میں پاکستان سے شادی کے رحجان میں کمی آئی ہے، ماہرقانون احسن رشید
ہم پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے محفوظ بنارہے ہیں۔ ہم سب کو چاہیے کہ اس ملک کو بہتراورمضبوط بنائیں تاکہ ملک ترقی کرسکے اور خوشحال ہوسکے۔ سٹوڈنس کے تبادلوں کا سلسلہ زیادہ سے زیادہ ہوناچاہیے۔ ناروے کی ٹیلی نارکمپنی پاکستان میں کام کررہی ہے اور پاکستان میں نارویجن سرمایہ کاروں کے لیے مزید دلچسپی بڑھنی چاہیے۔ ناروے اور پاکستان کے تعلقات مزید بہتر ہونے چاہیے۔
عائشہ سید جن کا تعلق سوات سے ہے، نے کہاکہ دہشت گردی کے دوران سوات میں لڑکیوں کے سکول منھدم ہوگئے تھے ان کو دوبارہ بنایا گیا۔ باہر رہنے والے پاکستانیوں کو چاہیے کہ اپنے ملک کی ترقی کے لیے مدد کریں۔ تعلیم، صحت اور خواتین کی ترقی کے لیے معاونت فرمائیں۔ پاکستان اچھے حالات کی طرف جارہاہے اور مشکلات سے نکل رہاہے۔